میرے اصرار پر آخر
بہت مجبور ہو کر آج
مجھے اپنی نگاہوں کی
اداسی سونپ دی اس نے
بہت بے بس، بہت تنہا
بہت بکھری محبّت کی
حقیقت کھول دی اس نے
خلش جو اس کے دل میں تھی
وہ اب میری امانت ہے
شکستہ لہجے کی جتنی تھکن تھی
بول دی اس نے
میری خاطر مجھے اپنی
محبّت کہہ نہیں پایا
مگر آج اپنے آنسووں سے
محبّت تول دی اس نے
اے بی سی
No comments:
Post a Comment