ذرا سا تم بدل جاؤ
چلو اب مل کے ہجر و حبس کا موسم بدلتے ہیں
ذرا سا تم بدل جاؤ، ذرا سا ہم بدلتے ہیں
بس اتنا یاد رکھ لینا کے، ویسے کم بدلتے ہیں
مگر جب ہم بدلتے ہیں، تو پھر پیہم بدلتے ہیں
اگر تم یہ سمجھتے ہو، تمہارا غم زیادہ ہے
تو اب کی بار آپس میں، ہم اپنے غم بدلتے ہیں
اے بی سی
No comments:
Post a Comment