Ask not what your country can do for you, ask what you can do for your country.....
Total Pageviews
4,762
Thursday, 12 January 2012
ذرا سا تم بدل جاؤ
چلو اب مل کے ہجر و حبس کا موسم بدلتے ہیں ذرا سا تم بدل جاؤ، ذرا سا ہم بدلتے ہیں بس اتنا یاد رکھ لینا کے، ویسے کم بدلتے ہیں مگر جب ہم بدلتے ہیں، تو پھر پیہم بدلتے ہیں اگر تم یہ سمجھتے ہو، تمہارا غم زیادہ ہے تو اب کی بار آپس میں، ہم اپنے غم بدلتے ہیں
No comments:
Post a Comment