Total Pageviews

Saturday, 12 November 2011

میری پسندیدہ غزل


کبھی نظریں ملانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
کبھی نظریں چرانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
کسی نے آنکھ بھی کھولی تو سونے کی نگری میں
کسی کو گھر بنانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
کبھی کالی سیاہ راتیں ہمیں اک پل کی لگتی ہیں
کبھی اک پل بتانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
کبھی کھولا جو دروازہ، کھڑی تھی سامنے منزل
کبھی منزل کو پانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
اک پل میں ٹوٹ جاتے ہیں عمر بھر کے وہ رشتے
وہ رشتے جو بنانے میں زمانے بیت جاتے ہیں

اے بی سی

No comments:

Post a Comment