کبھی نظریں ملانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
کبھی نظریں چرانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
کسی نے آنکھ بھی کھولی تو سونے کی نگری میں
کسی کو گھر بنانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
کبھی کالی سیاہ راتیں ہمیں اک پل کی لگتی ہیں
کبھی اک پل بتانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
کبھی کھولا جو دروازہ، کھڑی تھی سامنے منزل
کبھی منزل کو پانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
اک پل میں ٹوٹ جاتے ہیں عمر بھر کے وہ رشتے
وہ رشتے جو بنانے میں زمانے بیت جاتے ہیں
اے بی سی
No comments:
Post a Comment